کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔ان ضخیم مجموعہ جات سے استفتادہ عامۃ الناس کےلیے انتہائی دشوار ہے ۔عامۃ الناس کی ضرورت کے پیش نظر کئی اہل علم نے مختصر مجموعات حدیث تیار کیے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’200 احادیث مبارکہ ‘‘ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جوکہ مسلم پبلی کیشنز کے مدیر جناب مولانا محمد نعمان فاروقی ﷾ کی کاوش ہےجس میں انہوں نے غیر معروف مگر صحیح یا حسن 200 احادیث مبارکہ جمع کی ہیں۔موصوف نے احادیث کی تصحیح وتحسین میں زیاد ہ تر انحصار علامہ ناصر الدین البانی کی تحقیق اور مسند احمد کی تحقیقی کمیٹی پر بھی کیا ہے جس کا اشراف الشیخ عبد القادر ارناوؤط نے کیاہے ۔مرتب نے کتاب کو دلچسپ بنانے کے لیے اپیل کرنے والی ہیڈنگز سےمزین کیا ہے اور اسلوب کوآسان سےآسان تر بنانے کی کوشش کی ہے ۔ اللہ تعالیٰ مرتب کی اس کاوش کوقبول فرمائے اوران احادیث کو عوام الناس کےلیے فائدہ مند بنائے (آمین) ( م۔ا)
مزید مطالعہ۔۔۔
محدثین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ قرآن مجید کے بعد سب سے صحیح ترین کتاب صحیح بخاری ہے ،جسے امت کی طرف سے تلقی بالقبول حاصل ہے۔امام بخاریکی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ان کی تمام تصانیف میں سے سب سے زیادہ مقبولیت اور شہرت الجامع الصحیح المعروف صحیح بخاری کو حاصل ہوئی ۔جو بیک وقت حدیثِ رسول ﷺ کا سب سے جامع اور صحیح ترین مجموعہ بھی ہے اور فقہ اسلامی کا بھی عظیم الشان ذخیرہ بھی ہے ۔ جسے اللہ تعالیٰ نے صحت کے اعتبار سےامت محمدیہ میں’’ اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ کادرجہ عطا کیا او ر ندرتِ استباط اور قوتِ استدلال کے حوالے سے اسے کتابِ اسلام ہونے کاشرف بخشاہے صحیح بخاری کا درس طلبۂ علم حدیث اور اس کی تدریس اساتذہ حدیث کے لیے پورے عالم ِاسلام میں شرف وفضیلت اور تکمیل ِ علم کا نشان قرار پا چکا ہے ۔ صحیح بخاری کی کئی مختلف اہل علم نے شروحات ،ترجمے اور حواشی وغیرہ کا کام کیا ہے شروح صحیح بخاری میں فتح الباری کو ایک امتیازی مقام اور قبولِ عام حاصل ہے ۔لیکن بعض نام نہاد اہل علم ہمیشہ سے صحیح بخاری پر اعتراضات کرتے چلے آئے ہیں اور اس کے رواۃ کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔اور علماء حق نے ان کے کمزور اعتراضات اور بیہودہ تنقید کا مسکت اور مدلل جواب دے کر انہیں چپ رہنے پر مجبور کر دیا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " الامر المبرم لابطال الکلام المحکم "محترم مولانا محمد ابو القاسم بنارسی کی تصنیف ہے،اور اس پر تقدیم وتعلیق شیخ الحدیث مولانا محمد عبدہ فیروز پوری کی ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں مولوی عمر کریم حنفی پٹنوی کے ان اختراعات کا مفصل جواب دیا ہے جو...
اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کو پیدا کیا تو ان کے لیے ہدایت کا راستہ واضح کرنے کے لیےبہت سی برگزیدہ ہستیوں کو بھی مبعوث فرمایا تاکہ وہ لوگوں کو خالق کی پہچان عطا کریں اور توحید خالص کا درس دیں۔ اللہ کی ان مقرب ہستیوں نے اپنے مشن کو پوری محنت کے ساتھ سر انجام دیااور اس راستے میں آنے والی ہر تکلیف کا جواں مردی سے مقابلہ کیا۔انبیاء کرام کی دعوت کے نتیجے میں بے شمار مخلوق ایمان لائی اور ایک اللہ کی عبادت کرنے لگی۔لیکن ہدایت اسے ملتی ہے، جسے اللہ ہدایت دینا چاہے۔ زیر تبصرہ کتاب" انبیاء کے والدین،ایک تحقیقی مطالعہ " محترم مولانا رطب علی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے انبیاء کرام کے والدین کے حوالے سے گفتگو کی ہے اور ان کے ایمان کے حوالے سے کچھ راہنمائی فرمائی ہے۔(راسخ)
قرآن مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِہدایت ہے، او ر اسے یہ اعزاز حاصل ہےکہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے ۔ اسے پڑھنے اور پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ ایک ایک حرف پرثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِصحابہ سے لے کر دورِ حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم وتشریح اور ترجمہ وتفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتب احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سےباب قائم کیے ہیں ۔تاکہ خدمت قرآن کے عظیم الشان شرف سے مشر ف ہوں۔زیر نظر ترجمہ وتفسیر '' ترجمان القرآن '' ہندوستان کی تحریک آزادی کے فعال اور پرجوش رکن مولانا ابو الکلام آزاد کی ہے۔جس میں انہوں نے ترجمہ کے ساتھ ساتھ مختصر تفسیر اور فوائد بھی قلمبند کئے ہیں۔تفسیر لکھنے کے دوران آپ کو قید وبند کی صعوبتیں بھی اٹھانا پڑیں،اور ہند کی جانب سے بار بار اس تفسیر کے مسودات تفتیش کی غرض سے ضبط کئے جاتے رہے۔لیکن آپ نے ہمت نہ ہاری اور اس سعادت کے حصول میں مسلسل کوشاں رہے۔اس میں پہلے مسودات گم ہوجانے کی وجہ سے آپ کو کچھ پارے ایک سے زائد بار بھی لکھنے پڑے۔اس تفسیر کو مکمل کرنے میں آپ کو ستائیس سال کا طویل عرصہ لگ گیا۔آخر کار آپ اس کو مکمل کرنے میں کامیاب ہو ہی گئے۔یہ کتاب تین ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔اللہ تعالی مولف کی ان کاوشوں کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اجافہ فرمائے۔ (آمین)(راسخ)
انبیاء کرام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام سے محبت رکھنا اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جوان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے ۔ صحابہ کرام وصحابیات کی سیرت اور ان کے واقعات اہل ایمان کے لیے آئیڈیل ہیں۔ صحابہ کرام کی کی سیرت وسوانح کے حوالے سےعربی اردو میں کئی موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب مولانا محمدنافع ﷾ کی تصنیف ہے جس میں انھو ں حضرت ابوسفیان ﷺ اور ان کی اہلیہ ہندبنت عتبہ کے سوانح مختصراً ذکر کرتے ہوئے بعض شبہات کا ازالہ بھی کردیا ہے ۔حضرت ابو سفیان نبی کریم ﷺکی سسر تھے کاتب وحی سیدنا معاویہ او رام المومنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالی عنہا کے والد تھے ۔حضرت ابو سفیان اور ان کی اہلیہ ہند بنت عتبہ اور ان کے بیٹے حضرت یزید بن ابی سفیان فتح مکہ کے موقع پر دائرۂ اسلام میں داخل ہوئے ۔ فاضل مؤلف نے اس کتاب میں ام المومنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالی عنہا، حضرت یزید بن ابی سفیان کا تذکرہ بھی شامل کیا ہے اللہ تعالی اہل اسلام کو صحابہ کرام کی زندگیوں کے مطابق زندگی بسر کرنےکی توفیق دے (آمین) (م۔ا)
قرآن کی سورۃ کہف میں ہے کہ حضرت موسی اپنے خادم ’’جسے مفسرین نے یوشع لکھا ہے‘‘ کے ساتھ مجمع البحرین جارہے تھے کہ راستے میں آپ کی ملاقات اللہ کے بندے سے ہوئی۔ حضرت موسی نے اس سے کہا کہ آپ اپنےعلم میں سے کچھ مجھے بھی سکھا دیں تو بندے نے کہا کہ آپ جو واقعات دیکھیں گے ان پر صبر نہ کر سکیں گے اگر آپ کو میرے ساتھ رہنا ہے تو مجھ سے کسی چیز کی بابت سوال نہ کرنا اس قول و قرار کے بعد دونوں سفر پر روانہ ہوگئے۔ راستے میں اللہ کے بندے نے چند عجیب و غریب باتیں کیں۔ کشتی میں سوراخ ، ایک لڑکے کا قتل اور بغیر معاوضہ ایک گرتی ہوئی دیوار کو سیدھا کرنا، جس پر حضرت موسی سے صبر نہ ہو سکا اور آپ ان باتوں کا سبب پوچھ بیٹھے۔ اللہ کے بندے نے سبب تو بتا دیا ۔ لیکن حضرت موسی کا ساتھ چھوڑ دیا۔احادیث مبارکہ میں اس خاص بندےکا نام’’ خضر ‘‘آیا ہے اور مفسرین کی اکثریت کے نزدیک اس سے مرادحضرت خضر ہیں۔مفسرین نے حضرت خضر کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی ہیں۔انہوں نے واقعات وروایات کی چھان بین کرکے ان کے احوال زندگی معلوم کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے ۔مورخین نے حضرت خضر کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی ہے اورعلماء نے ان کی وفات وحیات پر کتابیں تحریر کی ہیں۔ زیرتبصرہ کتاب’’ حیات حضرت خضر ‘‘ معروف شارح صحیح بخاری امام احمد بن حجر عسقلانی کی حضرت خضر کے متعلق تصنیف شدہ عر... محدث کتب لائبریری تمام کتب سیرت انبیا
اللہ تعالی نے انسان کو جوڑا جوڑا پیدا کیا ہے ،اور مرد وعورت میں ظاہری تمیز کرنے کے لئے مرد کو داڑھی جیسے خوبصورت زیور سے مزین کیا ہے۔داڑھی مرد کی زینت ہے ،جس سے اس کا حسن اور رعب دوبالا ہو جاتا ہے۔داڑھی خصائل فطرت میں سے ہے ۔ تمام انبیاء کرام داڑھی کے زیور سے مزین تھے۔یہی وجہ ہے کہ شریعت اسلامیہ نے مسلمانوں کو داڑھی بڑھانے اور مونچھیں کاٹنے کا حکم دیا ہے۔اللہ تعالی کی عطا کردہ اس فطرت کو بدلنا اپنے آپ کو عورتوں کے مشابہہ کرنا اوراللہ کی تخلیق میں تبدیلی کرنا ہے ،جو بہت بڑا گناہ ہے۔زیر نظر کتابچہ(داڑھی) جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین شیخ الحدیث مولانا عبد المنان نور پوری صاحب کی کاوش علمیہ ہے ،جس میں انہوں نے قرآن وسنت کے دلائل سے یہ ثابت کیا ہے کہ داڑھی رکھنا فرض اور واجب ہے اور داڑھی کاٹنا یا مونڈنا ناجائز اور حرام عمل ہے۔یہ کتاب اپنے موضوع پر ایک مفید اور بڑی شاندار تصنیف ہے،جو موضوع سے متعلق تمام محتویات پر مشتمل ہے۔بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ وہ شیخ محترم کی اس جدوجہد کو قبول فرماتے ہوئے ان کے میزان حسنات میں اضافے کا باعث بنائے۔آمین(راسخ)
صفحہ 3 کا 1
محدث لائبریری کی اپ ڈیٹس بذریعہ ای میل وصول کرنے کے لئے ای میل درج کر کے سبسکرائب کے بٹن پر کلک کیجئے۔
0092-42-35866396، 35866476، 35839404
0092-423-5836016، 5837311
library@mohaddis.com
بنک تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں