ارکانِ اسلام پرعمل پیراہونا او راس کی جزئیات وتفیلات کی تعلیم و معرفت حاصل کرنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے بحیثیت مسلمان ہمارا سب سے پہلا فرض یہ ہے کہ ہم اپنے دین کوسیکھیں اس پر عمل کریں اور جامع ونافع دین کو ساری دنیا تک پہنچا دیں۔ایک داعی اور مبلغ کے لیےاسلام کی تبلیغ نشرواشاعت سے قبل قرآن واحادیث کی روشنی میں اسلام کی تفہیم وتعلیم او ر اس کی معرفت بہت ضروری ہے تاکہ ایک داعی صحیح منہج پر اسلام کی دعوت وتبلیغ کرسکے ۔اور اس میں صحیح رسوخ تو قرآن مجید کا ترجمہ وتفسیر سمجھنے اوراسی طرح فقہ وحدیث اور عقائد کی کتب کو درسا پڑھنے سے ہوتا ہے ۔لیکن اسلام کی بنیادی تعلیمات سے شناسائی کے حوالے سے کئی اہل علم نے مختلف انداز میں آسان فہم کتب مرتب کی ہیں ۔جنہیں پڑھ ایک عام مسلمان اسلام کی تعلیمات سے اگاہی حاصل سکتا ہے ۔زیرتبصرہ کتاب ''اسلامیات'' بھی اس سلسلے میں مولانا محمد ریحان ومولانا محمد فرحان حفظہما اللہ کی ایک اہم کاوش ہے ۔ جس میں انہوں نے تمام مسائل ومعاملات کو آیات قرآنی او راحادیث صحیحہ کی روشنی میں سوال وجواب کے اسلوب میں پیش کیا ہے کہ جس سے بات زیادہ بہتر طریقے سے سمجھ میں آتی اور واضح ہوجاتی ہے۔ یہ کتا ب اپنے اس منفرد اسلوب کے لحاظ سے قرآن اور احادیث صحیحہ کی روشنی میں اسلام کی بنیادی معلومات و تعلیمات کے حوالے سے تقریبا 900 سوال وجواب پرمشتمل ایک آسان اور مکمل انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتی ہے جوکہ اسلامی احکامات کو سمجھنے کے لیے انتہائی مفید اور ہر گھر اور لائبریری میں رکھنے کے لائق ہے اللہ تعالی اس کے مرتبین کی اس کاوش کو قبول فرمائے...
مزید مطالعہ۔۔۔
سود کو عربی زبان میں ”ربا“کہتے ہیں، جس کا لغوی معنیٰ زیادہ ہونا، پروان چڑھنا، او ر بلندی کی طرف جانا ہے ۔ اور شرعی اصطلاح میں ربا (سود) کی تعریف یہ ہے کہ: ” کسی کو اس شرط کے ساتھ رقم ادھار دینا کہ واپسی کے وقت وہ کچھ رقم زیادہ لے گا “۔سرمایہ دارانہ نظام زندگی کے مختلف شعبوں میں جو بگاڑ پیدا کیا ہے اس کا سب سے بڑا سبب سود ہے۔ ہماری معاشی زندگی میں سود کچھ اس طرح رچا بسا دیاگیا ہے کہ لوگ اس کو معاشی نظام کا ایک لازمی عنصر سجھنے لگے ہیں اور اس کےبغیر کسی معاشی سرگرمی کو ناممکن سمجھتے ہیں وجہ یہ ہے کہ اب وہ امت مسلمہ جس کو اللہ تعالیٰ نےاپنی کتاب میں سود مٹانے کے لیے مامور کیا تھا جس کو سودخوروں سےاعلان جنگ کرنے کا حکم دیا تھا۔ اب اپنی ہر معاشی اسکیم میں سود کوبنیاد بناکر سودخوری کے بڑے بڑے ادارے قائم کررکھے ہیں اور سودی نظام کو استحکام بخشا جار ہا ہے ۔جس کے نتیجے میں امت مسلمہ کو معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑھ رہا ہے۔ سودخواہ کسی غریب ونادار سے لیاجائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری، حرص و طمع، خود غرضی، شقاوت و سنگدلی، مفاد پرستی، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دینِ اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت ِاسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیاہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ انسداد سود کامقدمہ...
قرآن حکیم فرقان مجید اس حقیقت کی واضح شہادت دیتا ہے کہ ابتدائے آفرنیش سے لے سرور کائنات فخر موجودات حضرت محمد ﷺ کی بعثت تک نبوت ورسالت کا سلسلہ برابر جاری رہا۔ اللہ تعالی نےہر زمانے میں ہر قوم او رہر ملک میں خلقِ خدا کی ہدایت کے لیے اپنے پیغمبر بھیجے ۔او راللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کو انبیاء کرام کی مقدس جماعت میں بہت سے امتیازی خصائص سے سرفراز فرمایا ۔ رحمت عالم ﷺ کی سیرت طیبہ آپﷺ کا اسوۂ حسنہ اور اوصاف وکمالات ایسے پاکیزہ موضوع ہیں جس پر قرن ِاول سے لے کر آج تک دنیاکی تقریبا سبھی زبانوں میں ہزاروں کتابیں لکھی جا چکی ہیں او ران شاء اللہ قیامت تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ زیر نظر کتاب معروف سیرت نگار محترم طالب ہاشمی کی تصنیف ہے ۔ طالب ہاشمی صاحب اس کتاب کے علاوہ بھی سیرت النبی ﷺ پر بڑوں او بچوں کے لیے کئی گرانقدر کتابیں لکھ چکے ہیں ۔بعض خوصیات کی بنا پر یہ کتاب منفرد حیثت کی حامل ہے اس میں فاضل مصنف نے آنحضورﷺ کی فضائل،خصائل،شمائل اور اسوۂ حسنہ کے مختلف پہلوؤں پر ایسے بلیغ اور عام فہم انداز میں روشنی ڈالی ہے کہ قاری کے دل میں جہاں حبیب کبریا ﷺ سےبے پناہ محبت اور عقیدت کے جذبات موجزن ہوجاتے ہیں وہاں حضور ﷺ کے اسوۂ حسنہ کومشعل راہ بنانے کا داعیہ بھی پیدا ہوتا ہے اللہ تعالیٰ اس کتاب کو حضور ﷺ کے اسوۂ حسنہ پر عمل کرنے کا ذریعہ بنا دے آمین (م۔ا)
دینِ اسلام نے سود کو حرام قرار دیا ہے اور تمام مسلمانوں کا اس کی حرمت پر اتفاق ہے۔سود کو عربی زبان میں ”ربو“کہتے ہیں ،جس کا لغوی معنیٰ زیادہ ہونا ، پروان چڑھنا ، او ر بلندی کی طرف جانا ہے ۔ اور شرعی اصطلاح میں ربا (سود) کی تعریف یہ ہے کہ ” کسی کو اس شرط کے ساتھ رقم ادھار دینا کہ واپسی کے وقت وہ کچھ رقم زیادہ لے گا “۔سودخواہ کسی غریب ونادار سے لیاجائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے ، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ، حرص وطمع، خود غرضی ، شقاوت وسنگدلی، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دین اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت اسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیاہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔اللہ تعالی فرماتے ہیں۔" جولوگ سود کھاتے ہیں وہ یوں کھڑے ہوں گے جیسے شیطان نے کسی شخص کو چھو کر مخبوط الحواس بنا دیا ہو ۔اس کی وجہ ان کا یہ قول ہے کہ تجارت بھی تو آخر سود کی طرح ہے، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال قرار دیا ہے اور سود کو حرام۔ اب جس شخص کو اس کے رب کی طرف سے یہ نصیحت پہنچ گئی اور وہ سود سے رک جائے تو پہلے جو سود کھا چکا اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے مگر جو پھر بھی سود کھائے تو یہی لوگ دوزخی ہیں ، جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کی پرورش کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کسی ناشکرے بندے کو پسند نہیں کرتا ۔ زیر تبصرہ کتا ب’’سود اور اس کے احکام مسائل ‘&lsquo...
سود کو عربی زبان میں ”ربا“کہتے ہیں ،جس کا لغوی معنیٰ زیادہ ہونا ، پروان چڑھنا ، او ر بلندی کی طرف جانا ہے ۔ اور شرعی اصطلاح میں ربا (سود) کی تعریف یہ ہے کہ : ” کسی کو اس شرط کے ساتھ رقم ادھار دینا کہ واپسی کے وقت وہ کچھ رقم زیادہ لے گا “۔سرمایہ دارانہ نظام زندگی کے مختلف شعبوں میں جو بگاڑ پیدا کیا ہے اس کا سب سے بڑا سبب سود ہے ۔ ہماری معاشی زندگی میں سود کچھ اس طرح رچا بسا دیاگیا ہے کہ لوگ اس کو معاشی نظام کا ایک لازمی عنصر سجھنے لگے ہیں اور اس کےبغیر کسی معاشی سرگرمی کو ناممکن سمجھتے ہیں وجہ یہ ہے کہ اب وہ امت مسلمہ جس کو اللہ تعالیٰ نےاپنی کتاب میں سود مٹانے کے لیے مامور کیا تھا جس کو سودخوروں سےاعلان جنگ کرنے کا حکم دیا تھا۔ اب اپنی ہر معاشی اسکیم میں سود کوبنیاد بناکر سودخوری کےبڑے بڑے ادارے قائم کررکھے ہیں اور سودی نظام کو استحکام بخشا جار ہا ہے ۔جس کے نتیجے میں امت مسلمہ کو معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑھ رہا ہے ۔ سودخواہ کسی غریب ونادار سے لیاجائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے ، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ، حرص وطمع، خود غرضی ، شقاوت وسنگدلی، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دینِ اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت ِاسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیاہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔ زیر تبصرہ کتابچہ ’’ سود حرمت، خباثتیں، اشک...
سود کو عربی زبان میں ”ربا“کہتے ہیں ،جس کا لغوی معنی زیادہ ہونا ، پروان چڑھنا ، او ر بلندی کی طرف جانا ہے ۔ اور شرعی اصطلاح میں ربا (سود) کی تعریف یہ ہے کہ : ” کسی کو اس شرط کے ساتھ رقم ادھار دینا کہ واپسی کے وقت وہ کچھ رقم زیادہ لے گا “۔سودخواہ کسی غریب ونادار سے لیاجائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے ، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ، حرص وطمع، خود غرضی ، شقاوت وسنگدلی، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دین اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت اسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیاہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔اور رہی بات کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران اسلامی بینک کاری نے غیر معمولی ترقی کی ہے اس وقت دنیا کے تقریبا 75 ممالک میں اسلامی بینک کام کررہے ہیں ان میں بعض غیر مسلم ممالک بھی شامل ہیں۔ صرف پاکستان میں مختلف بینکوں کی تین سو سے زائد برانچوں میں اسلامی بینکاری کے نام پرکام ہور ہا ہے ۔ان میں بعض بینک تو مکمل طور پر اسلامی بینک کہلاتے ہیں ۔اور بعض بنیادی طور پر سودی ہیں ۔ایسی صورتِ حال میں رائج الوقت اسلامی بینکاری کا بے لاگ تجزیہ کرنےکی ضرورت ہےتاکہ معلوم ہوسکے کہ یہ شرعی اصولوں سے ہم آہنگ ہیں یا نہیں؟ زیر تبصرہ کتاب ’’ نفع دونوں جہانوں کا‘‘ تنویر احمد مگوں کی کاوش ہے۔ جس میں سود کی حرمت کو قرآن وسنت سے واضح کیا گیا ہے اور اسلامی بینکاری کو اہمی...
یوم حساب سے مراد روز ِقیامت ہے۔اس دن لوگوں کو ان کے اعمال کے حساب اور جزا کے لیے دوبارہ اٹھایا جائے گا۔قیامت کے روز تمام انسانی اعمال کے حساب وکتاب اور ان کی جزا و سزا کے اثبات پر تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے اور حکمت کا تقاضا بھی یہی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے کتابیں نازل کیں،رسول بھیجے جو احکام شریعت وہ لائے تھے انہیں قبول کرنا اور ان احکام الٰہیہ پر عمل کرنا واجب ہے۔اللہ تعالیٰ نےقرآن مجید میں کئی مقامات پر قیامت اور یوم حساب کا ذکر کیا ہے ۔زیر نظرکتاب ’’یوم حساب ‘‘ترکی کے نامور مصنف ہارون یحییٰ کی تصنیف ہے ۔جوکہ روزِحساب اور اس روز پیش آنےوالے واقعات سے اگاہ کرتی اور اس روز کی سختیوں سےخبر دار کرتی ہے ۔اہم بات یہ کہ یوم ِ حساب سب لوگوں کےلیے حقیقت ہے او ر اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ کتاب ہذا آپ کو روزِ حساب کی سچائی او ر اس کی حقیقیت پر قرآنی آیات کی روشنی میں سوچنے میں مدد دے گی۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کے لیے روزمحشر اور یوم حساب کی حقیقت کوسجھنے اور اس کی صحیح تیاری کا ذریعہ بنائے (آمین)(م۔ا)
صفحہ 1 کا 1
محدث لائبریری کی اپ ڈیٹس بذریعہ ای میل وصول کرنے کے لئے ای میل درج کر کے سبسکرائب کے بٹن پر کلک کیجئے۔
0092-42-35866396، 35866476، 35839404
0092-423-5836016، 5837311
library@mohaddis.com
بنک تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں